مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے وزیر داخلہ کو ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے اربعین کی مشی کو ہر ممکن حد تک بہترین طریقے سے منظم کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیر داخلہ احمد وحیدی کو دئے گئے ہدایت نامے میں اربعین حسینی کے تہذیبی پہلووں کو اجاگر کرنے کے لئے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
1- عوامی موکب ہی زائرین حسینی کی خدمت کا اصل مرکز ہیں۔حکومتی ادارے عوامی موکبوں کی حمایت اور سپورٹ کریں۔
2- سرکاری اداروں کو چاہیے کہ زائرین کو براہ راست خدمات صرف ضرورت کی صورت میں فراہم کریں اور یہ ضروری نہیں کہ سرکاری اداروں کے نام اور نشانات کے ساتھ خدمات فراہم کریں۔
3- حکومتی اداروں اور گورنروں کو چاہیے کہ وہ عوامی گروہوں اور ان کے درمیان رابطہ کاری حلقوں کو زیادہ سے زیادہ فعال بنانے کے لیے کام کریں۔
4- ملک کی سائنسی ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی نظام کی تخلیقی صلاحیت اور خوشحالی فنڈ کو اربعین کے مسائل کو جدید طریقوں سے حل کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
5- زائرین کی آمد و رفت کے لیے ضروری انتظامات کیے جائیں، خاص طور پر بس اور پرائیویٹ کار کے ذریعے زمینی اور پرائیویٹ گاڑیوں میں سفر کرنے والے زائرین کی حفاظت کا خیال رکھا جائے اور اس پر عمل کیا جائے۔
6- قومی میڈیا کو اربعین کے مکالماتی پہلووں کے ساتھ ساتھ لوگوں کی شرکت کو منعکس کرتے ہوئے مزید عوامی شرکت کو راغب کرنے میں سہولت فراہم کرنا چاہیے۔
7- عوامی اربعین گورننس ماڈل تیار کیا جائے۔
8- اربعین اسٹریٹجک کونسل تشکیل دی جائے جو اربعین سے متعلق اہم مسائل اور خاص طور پر اس کے تہذیبی پہلوؤں پر متعلقہ حکام، مفکرین، دانشوروں اور مقبول تنظیموں کے نمائندوں کی نگرانی میں پالیسیاں بنائے۔
9- ایام اربعین کے فوراً بعد رواں سال کے انتظامات کے نکات قوت و ضعف کا جائزہ لینے اور آئندہ سال کی فیصلہ سازی کے لئے فعال عوامی کارکنوں کے نمائندوں کا اجلاس بلایا جائے۔
آپ کا تبصرہ